سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(378) امام کا ذاتی مصرف میں قربانی کی کھالیں لانا

  • 12370
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 769

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

امام مسجد کن کن حالات میں قربانی کی کھالیں اپنے ذاتی مصرف میں لاسکتا ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام مسجد اگرمسکین ہے تواس حیثیت سے بقدرحصہ اسے چرمہائے قربانی سے کچھ دیاجاسکتا ہے، تاکہ دوسرے فقراء ومساکین محروم نہ رہیں۔ ایسے حالات میں وہ قربانی کی کھالیں اپنے مصرف میں لاسکتا ہے لیکن امامت کاعوض یاحق الخدمت سمجھ کر قربانی کی کھالیں امام مسجد کونہیں دی جاسکتیں کیونکہ عوض کے طورپر کسی کوقربانی کی کھال دینامنع ہے، جیسا کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے اس سلسلہ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ کوواضح حکم دیا تھا کہ ’’قصاب کوان کھالوں سے کچھ نہ دیاجائے ۔‘‘     [صحیح بخاری ،الحج:۱۷۱۶]

لہٰذا امام مسجد اگر محتاج ومستحق ہے توقربانی کی کھالوں سے بقدرحصہ اسے دیاجاسکتا ہے۔اہل مسجد کی طرف سے تمام کھالیں اس کے سپرد کر دینا تاکہ وہ انہیں اپنے مصرف میں لے آئے ،کسی صورت میں درست نہیں ہے کیونکہ ایساکرنے سے دوسرے مستحقین محروم رہتے  ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:389

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ