سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(377) قربانی کا گوشت حصہ داروں میں تقسیم کرنا

  • 12369
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 704

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیاقربانی کے حصہ داروں میں گوشت تقسیم کرتے وقت کمی بیشی سودکے زمرے میں آتی ہے؟ وضاحت فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کے شرکاء قربانی میں برابرکے شریک ہوتے ہیں ،انہیں پوراپوراحصہ کے مطابق گوشت دینا چاہیے۔ لیکن اگر نادانستہ طورپر تقسیم کرتے وقت کمی بیشی ہوجائے تو اسے سود قراردینے کی کوئی وجہ نہیں ہے، شرکاء کو چاہیے کہ وہ اس سلسلہ میں زیادہ باریک بینی کامظاہر ہ نہ کریں ۔بہرحال عملاًگوشت تقسیم کرتے وقت کمی بیشی نہیں کرناچاہیے ۔اگرسہواًایساہوجائے تو قطعی طورپر یہ سودنہیں ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:389

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ