السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کافریضہ حج اداکرنے کے لئے قرعہ نکلا ہے ابھی تیاری کے مراحل میں تھی کہ اس کاخاوند فوت ہوگیا۔اب وہ کیا کرے حج پر چلی جائے یاعدت گزارنے کے لئے گھر میں رہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
انسان کے ذمہ جوفرائض عائد ہوتے ہیں ان کی دواقسام ہیں :
1۔ موسع؛ یعنی ان کی ادائیگی کے لئے وسیع وقت ہوتا ہے ۔
2۔ مضیق؛ یعنی وہ صر ف ایک خاص وقت پر ادا ہوسکتے ہیں ان کی ادا ئیگی کاوقت انتہائی تنگ ہوتا ہے ۔
صورت مسئولہ میں مذکورہ عورت دوفرائض کے درمیان گھرچکی ہے۔ ایک فریضہ حج کی ادائیگی ہے اور اس کے لئے اس کا قرعہ نکل آیا ہے لیکن یہ ایک فرض ہے جوموسع ہے، یعنی اس کا وقت وسیع ہے اور اسے بعد میں بھی ادا کیاجاسکتا ہے اوردوسرا فرض عدت وفات کاگزارنا ہے اوریہ ایک ایسا فرض ہے جس کاوقت مقرر ہے، یعنی خاوند کی فوتگی کے بعد شروع ہوکرچارماہ دس دن تک گھر میں سوگ منانا ہے، یہ فرض مضیق ہے، یعنی اس کی ادا ئیگی کاوقت انتہائی تنگ ہے ۔لہٰذا اسے فریضہ حج کومؤخر کردینا چاہیے اورگھر میں عدت وفات کوپوراکرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب