سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(358) دوان عدت حج کے لیے جانا

  • 12349
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-14
  • مشاہدات : 1021

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت کافریضہ حج اداکرنے کے لئے قرعہ نکلا ہے ابھی تیاری کے مراحل میں تھی کہ اس کاخاوند فوت ہوگیا۔اب وہ کیا کرے حج پر چلی جائے یاعدت گزارنے کے لئے گھر میں رہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

انسان کے ذمہ جوفرائض عائد ہوتے ہیں ان کی دواقسام ہیں :

1۔  موسع؛ یعنی ان کی ادائیگی کے لئے وسیع وقت ہوتا ہے ۔

2۔  مضیق؛ یعنی وہ صر ف ایک خاص وقت پر ادا ہوسکتے ہیں ان کی ادا ئیگی کاوقت انتہائی تنگ ہوتا ہے ۔

صورت مسئولہ میں مذکورہ عورت دوفرائض کے درمیان گھرچکی ہے۔ ایک فریضہ حج کی ادائیگی ہے اور اس کے لئے اس کا قرعہ نکل آیا ہے لیکن یہ ایک فرض ہے جوموسع ہے، یعنی اس کا وقت وسیع ہے اور اسے بعد میں بھی ادا کیاجاسکتا ہے اوردوسرا فرض عدت وفات کاگزارنا ہے اوریہ ایک ایسا فرض ہے جس کاوقت مقرر ہے، یعنی خاوند کی فوتگی کے بعد شروع ہوکرچارماہ دس دن تک گھر میں سوگ منانا ہے، یہ فرض مضیق ہے، یعنی اس کی ادا ئیگی کاوقت انتہائی تنگ ہے ۔لہٰذا اسے فریضہ حج کومؤخر کردینا چاہیے اورگھر میں عدت وفات کوپوراکرے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:366

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ