سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(357) دو طلاقوں کے بعد دوبارہ نکاح کرنا

  • 12348
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 991

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے بحالت غصہ اپنی بیوی کودوگواہوں کے سامنے طلاق دے دی ۔تیسرے روز ایک ہزار روپیہ حق مہر کے عوض اس عورت سے نکاح کرلیا ،اس نکاح کی شرعاًکیاحیثیت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مطلقہ بیوی دوران عدت بیوی ہی رہتی ہے۔ عدت گزرنے کے بعد نکاح ٹوٹ جاتا ہے۔ پہلی یادوسری طلاق کی صورت میں عدت کے بعد ایسی عورت سے نیانکاح کرکے رجوع ممکن ہے ۔تیسری طلاق کے بعد رجوع کی کوئی صورت نہیں رہتی۔

صورت مسئولہ میں نکاح کی چنداں ضرورت نہ تھی بلکہ یہ نکاح تحصیل حاصل کی قبیل سے ہے، تاہم اس قسم کانکاح پڑھنے سے نکاح خواں اورگواہان کے نکاح متاثرنہیں ہوتے خاوندکوچاہیے تھا کہ وہ تجدید نکاح کے بغیر ہی رجوع کرلیتا ۔    [۲/البقرہ :۲۲۸]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:365

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ