السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے اپنی بیوی کوطلاق دینے کے بعد دوسرے دن اپنی مطلقہ بیوی کی بھتیجی سے نکاح کرلیا ہے ۔ کیا شریعت میں ایسا کرنے کی اجازت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب آدمی اپنی بیوی کوطلاق دیتا ہے توطلاق دیتے ہی اس کانکاح ختم نہیں ہو جاتا بلکہ عدت گزرنے تک وہ بدستور اس کی بیوی رہتی ہے۔ اس دوران اگر وہ فوت ہوجائے تواس کی جائیداد کاخاوند حقدار ہو گا، اسی طرح اگرخاوندفوت ہوجائے تواس کے ترکہ سے مطلقہ بیوی کوحصہ ملے گا۔ عدت گزرنے کے بعد نکاح ختم ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ دوران عدت رجوع کرنے سے نکاح جدید کی ضرورت نہیں ہے۔ صورت مسئولہ میں چونکہ طلاق کے بعد اس کی بیوی ابھی دوران عدت ہے اوراس کی بدستوربیوی ہے اس دوران اس عورت کی بھتیجی یابھانجی سے نکاح نہیں ہوسکتا نہ ہی اس عورت کی بہن سے نکاح ہو سکتا ہے۔ ان کے علاوہ کسی بھی عورت سے نکاح کیاجاسکتا ہے بشرطیکہ طلاق یافتہ اس کی چوتھی بیوی نہ ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب