سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(350) کیا شیعہ کی نمازہ جنازہ پڑھنے سے نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟

  • 12341
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 4041

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے ہاں کچھ لوگوں نے شیعہ کی نماز جنازہ پڑھ لی۔مسجد کے خطیب نے فتویٰ دیا کہ جنہوں نے جنازہ پڑھا ہے ان کے نکاح ٹوٹ گئے ہیں کیا یہ صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جوامام جان بوجھ کرکسی مرزائی کی نماز جنازہ پڑھادے ،اس کے متعلق شرعاًکیاحکم ہے؟ بعض علما کہتے ہیں کہ ایسا کرنے سے نکاح باقی نہیں رہتا اس کی وضاحت فرمائیں؟

1۔   نکاح ایک ایسا بندھن ہے کہ اس کے ٹوٹنے کے متعلق شریعت نے کچھ ضابطے مقرر کئے ہیں ۔مثلاً:

2۔  خاوند بقائمی ہوش وحواس خوداپنی بیوی کوطلاق دیدے ،مدت گزرنے کے بعد نکاح ٹوٹ جاتا ہے ۔

3۔  بیوی بذریعہ عدالت خوداپنے خاوند سے طلاق کامطالبہ کرے۔شریعت میں اسے خلع کہاجاتا ہے۔ خلع کے بعد نکاح ٹوٹ   جاتا ہے ۔

4۔  آدمی اپنی بیوی پربدکاری کی تہمت لگائے لیکن بیوی اس کاانکار کردے ۔بطورفیصلہ لعان کوعمل میں لایا جائے لعان کے بعد بھی نکاح ختم ہوجاتا ہے۔

5۔  بیوی خاوند دونوں میں سے کوئی دین اسلام سے برگشتہ ہوجائے تواس سے بھی نکاح ختم ہوجاتا ہے ۔

صورت مسئولہ میں جس جرم کی وضاحت کی گئی ہے وہ نکاح کے ٹوٹنے کاسبب نہیں ہے، البتہ مذکورہ قسم کے لوگوں کادانستہ جنازہ پڑھنے والے کا سزاکے طورپر بائیکاٹ کرناچاہیے ۔تاکہ اسے اس کی سنگینی کااحساس ہو۔کیونکہ ایسا محض مفادات کے پیش نظر کیا جاتا ہے جبکہ دینی غیرت وحمیت کاتقاضا ہے کہ ایسے لوگوں کاجنازہ نہ پڑھاجائے ۔اگرکوئی دینی غیرت کو بالائے طاق رکھ کر جنازہ پڑھتا ہے تومسلمانوں کوچاہیے کہ اس قسم کے لوگوں کابائیکاٹ کریں ،لیکن نکاح کی صحت پرکوئی اثر نہیں پڑتا۔ جو علما نکاح ٹوٹنے کا فتویٰ دیتے ہیں ہمارے نزدیک ان کاموقف صحیح نہیں ہے ۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:361

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ