السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میرے خاوند نے عرصہ چھ سال قبل طلاق دی تھی ابھی رجوع نہیں کیا اورنہ ہی مجھے نان ونفقہ دیا کیاان حالات میں مجھے نکاح ثانی کرنے کی اجازت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
طلاق دینے کے بعد خاوندکوشریعت نے اجازت دی ہے کہ دوران عدت جب چاہے بلاتجدید نکاح اپنی بیوی سے رجوع کرسکتا ہے ۔عدت کی مدت مختلف حالات کے پیش نظر مختلف ہے، اگر طلاق کے وقت بیوی امید سے تھی تواس کی عدت وضع حمل ہے ،اگر ماہواری کے ایام کسی وجہ سے بندہوچکے ہیں تواس کی عدت چاند کے لحاظ سے تین ماہ، یعنی 90دن ہے ۔اگرایام جاری ہیں توتین دفعہ ایام آنے تک یہ مدت باقی رہے گی۔صورت مسئولہ میں چونکہ عدت ختم ہوچکی ہے اوراس کے ساتھ نکاح کا رشتہ بھی توڑ چکا ہے اب عورت کواجازت ہے وہ نکاح ثانی کرنے کی مجاز ہے ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے :
’’تم جب اپنی عورتوں کوطلاق دے چکو اوروہ اپنی مدت پوری کرلیں توپھراس میں تم رکاوٹ نہ بنوکہ وہ اپنے زیر تجوید شوہروں سے نکاح کرلیں جبکہ وہ معروف طریقہ کے مطابق زندگی گزارنے پر راضی ہوں ۔‘‘ [۲/البقرہ :۲۳۲]
اگرعورت راضی ہو تو سرپرست کی اجازت سے نئے حق مہر کے ساتھ گواہوں کی موجودگی میں پہلے خاوندسے بھی دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب