السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری لڑکی نے میری عدم موجودگی میں میری اجازت کے بغیرنکاح کرلیا ہے قرآن و حدیث کی رو سے ایسے نکاح کی کیا حیثیت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن وحدیث کی رو سے ایسانکاح جوسرپرست کی اجازت کے بغیر ہواس کی کوئی حیثیت نہیں ہے، ایسانکاح سرے سے ہی نہیں ہوتا۔اس سلسلہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح فرمان ہے کہ ’’سرپرست کی اجازت کے بغیر نکاح درست نہیں ۔‘‘ [ابوداؤد ،النکاح :۲۰۸۵]
نیزآپ نے فرمایا: ’’جس عورت نے اپنے ولی کی اجازت کے بغیر نکاح کیا،وہ باطل ہے۔‘‘ آپ نے یہ الفاظ تین مرتبہ کہے۔ [مسند امام احمد، ص: ۴۷، ج ۶]
ایک مرتبہ ایسی عورت کے متعلق بہت سنگین الفاظ استعمال فرمائے جواپنانکاح خودکرلیتی ہے آپنے فرمایا: ’’ایسی عورت بدکار اورزانیہ ہے۔‘‘ [ابن ماجہ ،النکاح :۱۸۸۲]
ان احادیث کی روشنی میں محدثین کافیصلہ ہے کہ جونکاح باپ کی مرضی کے بغیر ہووہ درست نہیں بلکہ کالعدم ہے ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب