سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(310) مطلقہ کا اپنے حق مہر اور جہیز کا مطالبہ کرنا

  • 12301
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1190

سوال

(310) مطلقہ کا اپنے حق مہر اور جہیز کا مطالبہ کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عرصہ ہوا مجھے میرے خاوند نے طلاق دے دی، اس کے بعد کوئی رابطہ نہیں کیا ۔مجھے تین سال بعد پتاچلا ہے کہ اس نے نئی شادی کرلی ہے۔ کیامیں اپنے جہیز، حق مہر اوروالدین کی طرف سے دیے گئے طلائی زیورات کامطالبہ کرسکتی ہوں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طلاق دینے کے بعد اگرعدت ختم ہوجائے تورشتہ ازدواج منقطع ہوجاتا ہے۔ اندریں حالات بیوی کوحق ہے کہ وہ اپنے جہیز، حق مہر اوردیگر طلائی زیورات کی واپسی کامطالبہ کرے۔ خاوند کوچاہیے کہ وہ خوشی سے اپنی سابقہ بیوی کوا س کی تمام چیزیں واپس کرے ،کیونکہ یہ سب چیزیں اس کی ملکیت ہیں ،ویسے بھی اللہ تعالیٰ نے خاوند حضرات کوحکم دیا ہے کہ ’’وہ اپنی مطلقہ عورتوں کو معروف طریقہ سے کچھ دے دلاکررخصت کریں اور یہ بات پرہیز گاروں کے لئے انتہائی ضروری ہے۔‘‘     [۲/البقرہ :۲۴۱]

اس کامطلب یہ ہے کہ پرہیز گاروں کایہ شیوہ نہیں ہوتا کہ وہ طلاق دے کر مطلقہ عورت کوخالی ہاتھ گھر سے باہر کریں ۔ صورت مسئولہ میں عورت کواپنی اشیائے جہیز ،حق مہر اور دیگر طلائی زیورات واپس لینے کاپوراپوراحق ہے ۔[واللہ اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:327

تبصرے