السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے ایک عورت سے شادی کی ،نکاح کے چھ ماہ بعد پتہ چلا کہ وہ پہلے کسی کی منکوحہ ہے اوراس سے طلاق نہیں لی گئی ،ایسے حالات میں میرے لئے کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’نیز وہ تمام عورتیں بھی حرام ہیں جن کے شوہرموجودہوں مگر وہ کنیزیں جو تمہارے قبضہ میں آجائیں ۔‘‘ [۴/النسآء:۲۴]
اس آیت کے پیش نظر وہ عورت جس کاخاوند پہلے سے موجودہواس سے نکاح جائز نہیں ہے، ہاں، اگر وہ اسے طلاق دے دے یافوت ہوجائے توعدت گزارنے کے بعد اس سے نکاح کرناجائز ہے ۔صورت مسئولہ میںجس عورت سے نکاح کیاگیا ہے وہ پہلے سے کسی دوسرے کی منکوحہ ہے۔ اس لئے شرعاًنکاح صحیح نہیں ہے، اس لئے ضروری ہے کہ فوراًاس سے علیحدگی اختیار کی جائے چونکہ کسی شبہ کی بنا پر اس سے وظیفہ زوجیت اداکرچکا ہے، اس لئے حق مہر سے اسے کچھ نہیں ملے گاوہ عورت کاہے اس سے نکاح صرف اس صورت میں ہوسکتا ہے کہ پہلا خاونداسے طلاق دے، پھرعدت گزارنے کے بعد کسی دوسرے سے نکاح ہوسکتا ہے ۔اس کے بغیر اسے نکاح میں رکھناناجائز اورحرام ہے ۔ [واللہ اعلم ]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب