سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(284) مطلقہ کا وراثت میں حصہ

  • 12275
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1283

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے بھائی نے اپنی بیوی کوطلاق دی ،وہ ا بھی عدت گزاررہی تھی کہ بھائی کاکسی حادثہ کی وجہ سے انتقال ہوگیا اب لڑکی والے بھائی کی جائیداد سے اس کی مطلقہ بیوی کاحق وراثت طلب کرتے ہیں ،کیاایسی عورت اپنے خاوند کی جائیداد سے وراثت لے سکتی ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بشرط صحت سوال واضح ہوکہ جس عورت کوطلاق دی جائے وہ دوران عدت اپنے خاوند کی بیوی ہی شمار ہوتی ہے اسی وجہ سے کہ عدت کے اندراندر خاوند کواس سے نکاح کے بغیر رجوع کرنے کاپوراپوراحق ہے اگرطلاق دینے سے ہی نکاح ٹوٹ جائے تودوران عدت نکاح کے بغیر رجوع صحیح نہیں ہوناچاہیے ،اسی طرح اگروہ دوران عدت فوت ہوجائے توخاوند کو اس کی جائیداد سے حصہ ملتا ہے۔ صورت مسئولہ میں اس کاخاوند اس وقت فوت ہوا جبکہ اس کی مطلقہ بیوی ابھی عدت کے ایام پورے کررہی تھی۔ اس لئے وہ اپنے خاوند کی شرعاًحقدار ہے اگرخاوند کی اولاد نہیں ہے تواسے 1/4بصورت دیگر1/8کی حقدار ہے اس بنا پر لڑکی والوں کوخاوند کی جائیداد سے اس کی مطلقہ بیوی کاحصہ رسدی لینے کاپوراپوراحق ہے ۔

واضح رہے کہ اب اس عورت کوازسرنوعدت وفات گزارناہوگی جوچارماہ دس دن ہے اوراگرحاملہ ہے توحمل جنم دینے کے بعد اسے آگے نکاح کرنے کی اجازت ہوگی ۔    [واللہ اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:298

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ