سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(273) ترکہ میں بیٹیوں کا حصہ

  • 12264
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 737

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی فوت ہوا اس کی تین بیویاں تھیں متوفی کی اولاد بھی ہے، کیاہرایک بیوی کوآٹھواں حصہ ملے گا یاوہ تمام آٹھویں حصہ کوتقسیم کریں گی نیز ایک بیوی نے آگے نکاح کرلیا ہے کیا اسے بھی حصہ دیا جائے گا؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خاوند کے ترکہ کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے: ’’اگر تمہاری اولاد ہے توان بیویوں کاآٹھواںحصہ ہے۔‘‘  [۴/النسآء: ۱۲]

 یعنی تمام بیویاں آٹھویں حصے کوآپس میں تقسیم کریں گی ہرایک کوآٹھواں آٹھواں حصہ نہیں دیاجائے گا، اس طرح اگرکسی بیوی نے عدت گزارنے کے بعد آگے نکاح کرلیاہے تواسے فوت شدہ خاوند کی جائیداد سے محروم نہیں کیاجائے گا۔ نکاح کرنااس کا حق ہے جواس نے حاصل کر لیا ہے۔ اسے فوت شدہ خاوند کی جائیداد سے بھی حصہ ملنا چاہیے ۔    [واللہ اعلم ]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:287

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ