سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(424) احتلام ہوجانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا

  • 1226
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1670

سوال

(424) احتلام ہوجانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شخص کو روزے کی حالت میں احتلام ہو جائے تو کیا اس کا روزہ صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ہاں! اس کا روزہ صحیح ہے، احتلام سے روزہ باطل نہیں ہوتا کیونکہ احتلام انسان کے اختیار میں نہیں اور حالت نیند میں انسان مرفوع القلم ہواکرتا ہے۔ یہاں اس امر کی طرف توجہ مبذول کرانا ضروری ہے جو آج کل بہت سے لوگ کرتے ہیں اور وہ یہ کہ رمضان کی راتوں میں وہ بیدار رہتے ہیں اور بیدار بھی ایسے کام کی وجہ سے رہتے ہیں، جس کا کوئی نفع ونقصان نہیں ہوتا اور پھر سارا دن گہری نیند سوئے رہتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں کرنا چاہیے بلکہ روزے کو اطاعت، ذکر قراءت قرآن اور دیگر ایسے امور کا ذریعہ بنانا چاہیے، جن سے اللہ تبارک و تعالیٰ کا تقرب حاصل ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ390

محدث فتویٰ

تبصرے