سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(424) احتلام ہوجانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا

  • 1226
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1576

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شخص کو روزے کی حالت میں احتلام ہو جائے تو کیا اس کا روزہ صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ہاں! اس کا روزہ صحیح ہے، احتلام سے روزہ باطل نہیں ہوتا کیونکہ احتلام انسان کے اختیار میں نہیں اور حالت نیند میں انسان مرفوع القلم ہواکرتا ہے۔ یہاں اس امر کی طرف توجہ مبذول کرانا ضروری ہے جو آج کل بہت سے لوگ کرتے ہیں اور وہ یہ کہ رمضان کی راتوں میں وہ بیدار رہتے ہیں اور بیدار بھی ایسے کام کی وجہ سے رہتے ہیں، جس کا کوئی نفع ونقصان نہیں ہوتا اور پھر سارا دن گہری نیند سوئے رہتے ہیں حالانکہ ایسا نہیں کرنا چاہیے بلکہ روزے کو اطاعت، ذکر قراءت قرآن اور دیگر ایسے امور کا ذریعہ بنانا چاہیے، جن سے اللہ تبارک و تعالیٰ کا تقرب حاصل ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ390

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ