السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی کی دوبیویاں ہیں اوردونوں ہی صاحب اولاد ہیں ایک بیوی کے بطن سے چھ لڑکیاں اورپانچ لڑکے پیداہوئے اوردوسری بیوی کاصرف ایک لڑکا ہے۔ دوسری بیوی فوت ہوچکی ہے اب یہ آدمی فوت ہوجاتاہے، اس کی جائیداد پس ماندگان میں کیسے تقسیم ہوگی؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
واضح رہے کہ صورت مسئولہ میں متوفی کے ورثاء بیوہ میں چھ لڑکیاں اورپانچ لڑکے ہیں۔ قرآن مجیدکے بیان کردہ ضابطۂ وراثت کے مطابق اولاد کی موجودگی میں بیوہ کومیت کی جائیداد سے آٹھواں حصہ ملتا ہے اورباقی متوفی کی اولاد میں اس طرح تقسیم کیاجائے کہ ایک لڑکے کولڑکی کے مقابلہ میں دوگناحصہ دیا جائے گا ۔سہولت کے پیش نظر مرحوم کی میت کی جائیداد کے 144حصے کئے جائیں، پھرآٹھواں حصہ، یعنی 18حصص بیوہ کے لئے ،84حصص لڑکوں کے لئے جو14حصص فی لڑکا کے حساب سے تقسیم ہوں گے۔ اس طرح 42حصص لڑکیوں کے لئے جوسات حصہ فی لڑکی کے حساب سے تقسیم دیے جائیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب