سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(421) محص خوشبو سونگھنے اور ناک میں دوائی ڈالنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا

  • 1223
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1204

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

روزہ دار کے خوشبو سونگھنے کے بارے میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

روزہ دار کے لیے خوشبو سونگھنے میں کوئی حرج نہیں، خوشبو خواہ تیل کی صورت میں ہو یا بخور کی صورت میں۔ اگر بخور کی صورت میں ہو تو اس کے دھوئیں کو نہ سونگھیں کیونکہ دھوئیں میں ذرات ہوتے ہیں، جو پیٹ تک پہنچ جاتے ہیں، جس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے جیسا کہ پانی اور اس کے مشابہ دیگر چیزوں کے پیٹ میں پہنچ جانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ ناک میں کھینچے بغیر محض خوشبو کے سونگھنے میں کوئی حرج نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ389

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ