السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
احادیث میں شب قدر کی تعیین منقول ہے یانہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کی تعیین کے متعلق بہت اختلاف ہے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے تقریباًچالیس اقوال نقل کئے ہیں ۔ [فتح الباری، ص:۷۹۴،ج ۴]
لیکن صحیح بات یہ ہے کہ شب قدر رمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں ہے، جیسا کہ ارشادنبوی ہے: ’’لیلۃ القدر کورمضان کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں تلاش کرو۔‘‘ [صحیح بخاری ، حدیث نمبر:۲۰۱۷]
بعض حضرات نے ستائیسویں رات کوشب قدر قرار دیا ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق فرمایا: ’’یہ ستائیسویں را ت ہے۔ ‘‘ [صحیح مسلم، الصلوٰۃ: ۱۲۳۶]
لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہمیشہ یہی رات شب قدر ہوگی ، ممکن ہے کہ آپ نے یہ اس وقت فرمایا ہو کہ جس سال ستائیسویں رات کو شب قدر تھی۔ [واللہ اعلم]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب