السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک حافظ قرآن جوبے نماز اوراس کی حجامت سنت کے خلاف ہے اسے رمضان میں نماز تراویح کے لئے امام بنانا شرعاً کیسا ہے؟ رمضان میں بھی وہ نماز تراویح پڑھانے کی غرض سے صرف عشاء کی نماز پڑھتا ہے۔ وضاحت سے جواب دیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مسئولہ میں ذکر کردہ حافظ قرآن کونمازتراویح کے لئے امام بنانا جائز نہیں ہے کیونکہ حدیث میں ہے کہ تم اپنے سے بہتر کسی شخص کوامام بناؤ، اس قسم کے حفاظ کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ بے نماز ی کاتوایمان بھی مشکوک ہے، جیسا کہ اس کے متعلق بکثرت احادیث کتب حدیث میں مروی ہیں۔ [واللہ اعلم]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب