سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(214) حافظِ قرآن بے نمازی کے پیچھے نمازِ تراویح پڑھنا

  • 12200
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 1134

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک حافظ قرآن جوبے نماز اوراس کی حجامت سنت کے خلاف ہے اسے رمضان میں نماز تراویح کے لئے امام بنانا شرعاً کیسا ہے؟ رمضان میں بھی وہ نماز تراویح پڑھانے کی غرض سے صرف عشاء کی نماز پڑھتا ہے۔ وضاحت سے جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں ذکر کردہ حافظ قرآن کونمازتراویح کے لئے امام بنانا جائز نہیں ہے کیونکہ حدیث میں ہے کہ تم اپنے سے بہتر کسی شخص کوامام بناؤ، اس قسم کے حفاظ کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔ اس کے علاوہ بے نماز ی کاتوایمان بھی مشکوک ہے، جیسا کہ اس کے متعلق بکثرت احادیث کتب حدیث میں مروی ہیں۔     [واللہ اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:242

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ