السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دمے کامریض بعض اوقات بھاپ کی طرح دوااستعمال کرتا ہے جس سے سانس کی آمد ورفت میں آسانی ہوجاتی ہے روزے کی حالت میں یہ عمل کرناجائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ضیق النفس، یعنی دمے کامریض اس طرح کی دواستعمال کرسکتا ہے اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس کے استعمال سے دوا کے اجزا معدہ تک نہیں پہنچتے ۔یہ دوادھواں بن کراڑجاتی ہے اورصرف سانس کوکشادہ کرتی ہے۔ اس کاکوئی جز معدہ تک نہیں پہنچتا، لہٰذا روزہ کی حالت میں اسے استعمال کرناجائز ہے ۔اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا ،اس طرح روزہ کی حالت میں آکسیجن بھی لی جاسکتی ہے بشرطیکہ اس کے ساتھ کوئی اوردوانہ ہوکیونکہ یہ سانس لیناہے اورسانس کے ذریعے ہوالینے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا اور نہ ہی اس پرکھانے پینے کااطلاق ہوتا ہے اگراس کے ساتھ اورکسی دوا کے اجزا ہوں توپھر روزہ برقرار نہیں رہے گا۔ بعض اوقات ناک بند ہوجاتی ہے، ایسی صورت میں وکس وغیرہ سونگھنے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا، اس کی حیثیت خوشبو سونگھنے کی طرح ہے، جس طرح خوشبو سونگھنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اس طرح وکس وغیرہ دوا جس سے بند ناک کھل جاتی ہے اس سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا ۔ [واللہ اعلم]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب