سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(205) بیک وقت تراویح کی دو جماعتیں کروانا

  • 12191
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1107

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہماری مسجد میں باہمی اختلاف کی وجہ سے بیک وقت نمازتراویح کی دوجماعتیں ہوتی ہیں کیانوافل کی جماعت کے وقت دوسری جماعت ہوسکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سوال میں ذکر کردہ صورت حال انتہائی تکلیف دہ ہے ۔ہم لوگ آپس کی لڑائی ،جھگڑے وغیر ہ کاانتقام مسجد اوراس کے معاملات سے لینے کے عادی ہوچکے ہیں، حالانکہ مسجد میں نمازباجماعت ہمیں اتحاد اوریگانگت کاسبق دیتی ہے، پاؤں سے پاؤں ملانے سے دلوں کا باہمی ملاپ ہوتا ہے۔ ایک جماعت کی صورت میں دوسری جماعت شرعاًجائز نہیں ہے اگرچہ احادیث میں فرض نماز کے متعلق یہ وعید ہے، تاہم موجودہ صورت حال کے پیش نظر نوافل کی بیک وقت دوجماعتوں کافتویٰ نہیں دیاجاسکتا ،کیونکہ ایساکرنے سے اختلاف کی خلیج مزید وسیع ہوگی۔ جماعتی احباب کوچاہیے کہ اتحادو اتفاق کی فضا کوہموارکیاجائے ،اگرکوئی لڑائی جھگڑے سے بچنے کے لیے اپنے حق سے دستبردار ہوجاتا ہے تو اللہ تعالیٰ نے اعلیٰ جنت میں اسے جگہ دینے کی بشارت دی ہے ،ہمیں چاہیے کہ ایسے حالات میں اپناغصہ تھوک کرباہمی شیر وشکرہوجائیں ،ایسا نہیں ہوناچاہیے کہ اپنے اختلافات کوبرقرار رکھنے کے لئے شرعی طورپرکوئی جوا زتلاش کیاجائے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کوصاف رکھے اورآپس میں محبت اور پیار سے رہنے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:238

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ