سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(505) بچے کو دودھ پلانے والی دودھ کم ہونے کی وجہ سے روزہ چھوڑ دے؟

  • 12176
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1581

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بچے کودودھ پلانے والی کو جب روزہ رکھنے سے دودھ میں کمی آجاتی ہو، کیاایسے حالات میں اسے روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے اگرروزہ چھوڑدے تواس کی تلافی کیسے ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دودھ پلانے والی اورحاملہ عورت کواگر روزہ رکھنے سے اپنی یابچے کی صحت خراب ہونے کااندیشہ ہوتووہ روزہ چھوڑ سکتی ہے۔ اسی طرح اگرروزہ رکھنے سے دودھ کم ہونے کااندیشہ ہوتواسے روزہ چھوڑنے کی اجازت ہے۔ ایسے حالات میں اسے رمضان کے بعد روزوں کی قضادیناہوگی ۔اگر آیندہ رمضان تک دودھ پلانے کا عذر قائم رہے اوراسے قضا دینے کی فرصت نہ ہو تو فدیہ دے کر اپنے فرض سے سبکدوش ہوجائے۔ حدیث میں ہے کہ ’’اللہ تعالیٰ نے مسافر کوروزہ اورنصف نماز معاف کر دی ہے، اسی طرح حاملہ اوردودھ پلانے والی کوبھی روزہ نہ رکھنے کی اجازت دی ہے۔‘‘     [مسندامام احمد، ص: ۲۹،ج ۵]

نیز اس قسم کی عورت مریض کے مشابہہ ہے جس کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’اور جوبیمارہو یادوران سفر ہوتووہ دوسرے دنوں میں روزے رکھ کر ان کی گنتی پوری کرلے ۔اللہ تعالیٰ تمہارے ساتھ آسانی چاہتا ہے کسی قسم کی سختی کاارادہ نہیں رکھتا ۔‘‘[۲/البقرہ :۱۸۵]

اگریہ عذر ہمیشہ کے لئے ہے تووہ ایسے مریض کے مشابہہ ہے جو ہمیشہ مرض میں مبتلارہتا ہے۔ دائمی مریض کے لئے قضا کے بجائے فدیہ دینا ہے، اس بنا پر دودھ پلانے والی عورت کاعذر بھی اگردائمی ہے تووہ فدیہ دے کر ترک کردہ روزوں کی تلافی کرسکتی ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:229

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ