سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(183) ذاتی استعمال کے لیے خریدے گئے پلاٹوں پر زکوٰۃ

  • 12168
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 921

سوال

(183) ذاتی استعمال کے لیے خریدے گئے پلاٹوں پر زکوٰۃ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایک سرکاری ملازم ہوں میرے پاس کوئی ذاتی مکان نہیں ہے میں نے اپنی تنخواہ میں سے تھوڑی تھوڑی رقم پس انداز کرکے اقساط پردوپلاٹ اس لئے خریدے ہیں کہ ریٹائر منٹ کے بعدایک کوبیچ کردوسرے پرمکان تعمیر کر سکوں، کیاایسے ذاتی استعمال کے لئے خریدے گئے ان پلاٹوں پرزکوٰۃ دیناضروری ہے؟ اولین فرصت میں جواب دیں ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

زکوٰۃ کے لئے تین شرائط ہیں:

1۔  رقم وغیرہ نصاب کوپہنچ جائے ۔

2۔  وہ ضروریات سے فاضل ہو۔

3۔  اس پرسال گزرے ۔

صورت مسئولہ میں پلاٹوں کی مالیت اگرچہ نصاب کوپہنچتی ہے لیکن وہ ذاتی ضرورت کے لئے خریدے گئے ہیں، اس قسم کے پلاٹوں پرزکوٰۃ نہیں ہے، ہاں جوپلاٹ تجارتی مفاد کے پیش نظر خریدے گئے ہوں، ان کی بازاری قیمت کے مطابق ہرسال زکوٰۃ ادا کرناضروری ہے ۔ [واللہ اعلم ]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:221

تبصرے