السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورتوں کا مقبروں پر جانا شرعی اعتبار سے کیسا ہے ۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!بلاشبہ عورت کو زیارت قبور کی اجازت نہیں بلکہ اہل علم کے راجح قول کے مطابق حرام بلکہ کبیرہ گناہ ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قبروں کی زیارت کرنے والی عورتوں پر لعنت فرمائی ہے اور لعنت کبیرہ گناہ ہی پر ہو سکتی ہے، اسی لیے اہل علم نے کبیرہ گناہ کی ایک یہ علامت بھی بیان کی ہے کہ اس پر لعنت کی گئی ہو، کیونکہ لعنت ایک بڑی سزا ہے اور بڑی سزا بڑے گناہ ہی کی ہوتی ہے۔عورت قبرستان کے پاس سے گزر رہی ہو اور وہ کھڑی ہو جائے کہ اصحاب قبور کے لیے دعا کر دے تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ حرج اس میں ہے کہ وہ زیارت قبور ہی کے ارادہ سے اپنے گھر سے نکلے تو یہ حرام ہے۔ مزید تفصیل کے لئے فتوی نمبر(8687) پر کلک کریں۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |