السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کھانے یا پینے کے بغیر روزہ توڑنے کی نیت کرنے سے کیا روزہ دار کا روزہ ٹوٹ جائے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
معلوم بات ہے کہ روزہ نیت اور کچھ چیزوں کے ترک کے مجموعہ کا نام ہے۔ انسان روزے کے منافی چیزوں کے ترک کرنے کے ساتھ تقرب الٰہی کے حصول کے لیے روزے کی نیت کرتا ہے اور اگر وہ یہ ارادہ کر لے کہ اس نے بالفعل روزے کو ترک کر دیا ہے، تو اس کا روزہ باطل ہو جائے گا لیکن روزہ اگر رمضان کا ہو تو غروب آفتاب تک اسے کھانے پینے سے باز رہنا ہوگا کیونکہ جو شخص کسی عذر کے بغیر رمضان کا روزہ چھوڑدے، اس کے لیے کھانے پینے سے رکنا اور اس روزے کی قضا ادا کرنا لازم ہے۔
اگر وہ پختہ عزم نہ کرے اور تردد سے کام لے تو اس مسئلے میں علماء کے مابین اختلاف ہے۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کا روزہ باطل ہو جائے گا کیونکہ تردد عزم کے منافی ہے اور بعض نے کہا ہے کہ روزہ باطل نہیں ہوگا کیونکہ اصل بقائے نیت ہے حتیٰ کہ وہ اسے توڑنے کا پختہ عزم کر لے۔ مؤخر الذکر رائے کے قوی ہونے کی وجہ سے میرے نزدیک بھی یہی قول راجح ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب