سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(151) نوافل میں قرآن دیکھ کر پڑھنا

  • 12109
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 1003

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیانوافل میں قرآن مجید سے دیکھ کر قراء ت کی جاسکتی ہے یا نہیں، نیز سونے سے پہلے سورۂ ملک اورسورۂ سجدہ پڑھنے کے متعلق حدیث میں آیا ہے، اگران دونوں سورتوں کونوافل میں پڑھ کرسوجائے توکیا ایسا کرنادرست ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز میں قرآن پاک سے دیکھ کر قراء ت کی جاسکتی ہے لیکن اس پردوام درست نہیں ہے، چنانچہ حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا کو ایک ذکوان نامی غلام جماعت کراتے ہوئے قرآن سے دیکھ کرقراء ت کرتا تھا۔[صحیح بخاری تعلیقاً، باب امامۃ العبد ]

 حافظ ابن حجر  رحمہ اللہ  نے لکھا ہے کہ امام ابوداؤد رحمہ اللہ  نے اپنی تالیف ’’المصاحب‘‘ اور ابن ابی شیبہ رحمہ اللہ  نے اپنی مصنف میں اسے موصولاً بیان کیا ہے اوررمضان المبارک میں تراویح پڑھاتے ہوئے وہ ایسا کرتے تھے، بعض حضرات نے عمل کثیرکی وجہ سے اسے ناپسند کیا ہے لیکن اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے کیونکہ سیدہ عائشہ  رضی اللہ عنہا کے سامنے یہ عمل سرانجام پاتا تھا اگرناپسند ہوتا توآپ ضرورمنع فرمادیتیں۔نیزبعض اوقا ت اس کی ضرورت پڑسکتی ہے جب دوران نماز بچہ اٹھانا جائز ہے توقرآن پاک اٹھانے میں چنداں حرج نہیں ،حدیث میں ہے کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نواسی حضرت امامہ بنت ابی العاص  رضی اللہ عنہا کونماز میں اٹھالیتے تھے۔ [صحیح بخاری، الصلوٰۃ :۵۱۶]

 البتہ اسے بطورعادت اپنانادرست نہیں بلکہ زبانی یاد کرکے پڑھناہی افضل ہے۔ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم کاعمل مبارک تھا کہ آپ سونے سے پہلے سورۃ الملک اور سورۃالسجدہ پڑھتے تھے۔  [ترمذی ]

لیکن پڑھنے کی کیفیت کاذکر احادیث میں نہیں ہے ۔اس کے اطلاق کے پیش نظر انہیں نوافل میں پڑھاجاسکتا ہے بہتر ہے کہ کبھی نوافل میں پڑھ کرسوجائے اورکبھی سونے سے پہلے ویسے تلاوت کرے۔     [واللہ اعلم ]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:189

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ