سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(139) جمعہ کی دو اذانوں کی شرعی حیثیت

  • 12094
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-09
  • مشاہدات : 1098

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 جمعہ کے دن دو اذانیں کیوں دی جاتی ہیں کیاایسا کرنارسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول  اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک اور حضرت ابو بکر صدیق، اور حضرت عمر فاروق، اورحضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہم کے ابتدائی دور خلافت میں جمعہ کے دن ایک ہی اذان ہوتی تھی۔ حضرت عثمان غنی  رضی اللہ عنہ کے دورحکومت میں جب مدینہ کی آبادی میں اضافہ ہواتوآپ نے لوگوں کی سہولت کے پیش نظر ’’زوراء‘‘ نامی پہاڑی پر پہلی اذان دینے کااہتمام کردیا ،اس پر بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اعتراض بھی کیا تھا، تاہم یہ سلسلہ جاری رہا ،حضرت علی  رضی اللہ عنہ نے کوفہ میں صرف ایک اذان کوہی برقرار رکھا، اس پہلی اذان کی آج کوئی ضرورت نہیں ہے، تاہم جہاں فتنہ فساد کااندیشہ ہووہاں عثمانی اذان کوبرقرار رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:174

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ