السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر روزہ دار بھوک اور پیاس کی شدت کی وجہ سے دن کا اکثر حصہ لیٹ کر گزارے تو کیا اس سے روزے کی صحت پر کوئی اثر پڑے گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس سے روزے کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا بلکہ اس میں اجر و ثواب زیادہ ملے گا کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا تھا:
«أجرک عَلٰی قَدْرِْ نَصَبَکِ» (صحيح البخاري، العمرة، باب اجر العمرة علی قدر النصب، ح: ۱۷۸۷ وصحيح مسلم، الحج، باب احرام النفساء… ح: ۲۱۱ (۱۲۶)
’’اس کا ثواب تمہارے خرچ یا تکلیف برداشت کرنے کے بقدر ہوگا۔‘‘
اللہ تعالیٰ کی اطاعت و بندگی میں انسان کو جس قدر زیادہ تھکاوٹ ہو، اسی قدر اسے زیادہ اجر و ثواب ملے گا۔ اس کے ساتھ وہ ایسا کام بھی کر سکتا ہے جس سے روزے کی شدت میں کمی آجائے، مثلاً: وہ پانی سے ٹھنڈک حاصل کر سکتا ہے یا ٹھنڈی جگہ بیٹھ سکتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب