السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز عید کے لئے جاتے اورواپس آتے وقت راستہ بدلنا چاہیے، نیز اس میں کیاحکمت ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاعمل یہی ہے کہ جب عیدکادن ہوتا توعید گاہ جانے اورواپس آنے کے لئے راستہ تبدیل کرلیتے تھے۔ [صحیح بخاری ،العیدین :۹۸۶]
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب عید کے لئے کسی راستہ سے نکلتے توواپسی پرکسی دوسرے راستہ سے لوٹتے تھے۔ [مسندامام احمد، ص:۳۳۸ج ۲]
اس لئے راستہ تبدیل کرنا مسنون عمل ہے۔ راستہ تبدیل کرنے کی حکمت کے متعلق علما نے لکھا ہے تاکہ قیامت کے دن زیادہ چیزیں اس کارخیر کے لئے گواہی دیں، نیز فقرا و مساکین کی خبرگیری کرنے کے لئے ایسا عمل کیاجاتا تھا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کی احوال پرسی ہوسکے ۔تفصیل کے لئے دیکھئے۔ [مغنی ابن قدامہ، ص: ۲۸۳، ج ۳]
بہرحال اس عمل کوسنت سمجھ کر بجالانا چاہیے اگرچہ اس کی حکمت کے متعلق ہم کچھ بھی نہ جان سکیں، اس سنت پرعمل کرنے سے ہمیں اللہ تعالیٰ کے ہاں اجروثواب ضرور ملے گا ۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب