السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
(الف) بعض اوقات دوران نماز آدمی قمیص کے بازو یااپنی شلواراوپر نیچے کرتا ہے یاگرمی کی وجہ سے قمیص کے بازو اوپر کرلئے جاتے ہیں کیاایسا کرنے سے نماز میں کوئی نقص آتا ہے یا نہیں؟
(ب) بعض لوگ گرمیوں میں نماز کے وقت میلی سی بنیان یا گنداسا کپڑا جسم پر لپیٹ لیتے ہیں، حالانکہ گھر میں کپڑے موجود ہیں، کیا ایسا کرنے سے نماز ہو جاتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب آدمی نماز پڑھتا ہے تواپنے رب سے مناجات کرتا ہے۔ نمازی کوچاہیے کہ وہ ہراس ظاہری شکل و صورت یا باطنی کیفیت وہیئت سے اجتناب کرے جواس کی مناجات پراثر انداز ہوں یا دوران نماز اس کے خشوع وخضوع میں کمی کا باعث ہوں۔ کپڑوں کے متعلق ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ ’’اے بنی آدم !تم ہرنماز کے وقت اپنی زینت کواپناؤ۔‘‘ [۷/الاعراف:۳۱]
اپنی نماز کے وقت کپڑے میلے کچیلے اورگندے نہ ہوں ۔اچھے صاف ستھرے اورپاکیزہ لباس میں نماز اد اکی جائے ،گرمی کی وجہ سے یہ کوئی معقو ل عذر نہیں ہے کہ گندی سی بنیان یا میلے کچیلے کپڑے کوجسم پرلپیٹ کرنماز ادا کر لی جائے ،اس طرح کی شکل وصورت میں ہم کسی کے ہاں بطور مہمان یابازار جاناپسند نہیں کرتے، لہٰذا اس سے اجتناب کرناچاہیے۔سوال میں بیان کردہ تمام صورتوں سے نماز کے ثواب میں ضرورکمی آجاتی ہیں، لہٰذا ان صورتوں سے پرہیز کرناچاہیے۔ [واللہ اعلم]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب