سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(113) نماز میں قراءت کہاں سے کی جائے؟

  • 12068
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-08
  • مشاہدات : 965

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم نے سناہے کہ فرض نماز میں سورۂ حجرات سے سورۂ ناس تک حسب ضرورت تلاوت کی جاسکتی ہیں لیکن سورۂ حجرات سے پہلے کسی سورت کونماز میں پڑھنا صحیح نہیں ہے ،وضاحت فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآان کریم میں ہے کہ جتنا قرآن آسانی سے پڑھ سکوپڑھ لیاکرو۔    [۷۳/المزمل:۲۰]

                اس حکم کاتقاضا ہے کہ نماز میں قراء ت کے متعلق کوئی پابندی نہیں ہے رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  سے جمعۃ المبارک کے دن نمازفجر میں     ’’تنزیل السجدہ‘‘ پڑھناثابت ہے۔     [صحیح بخاری :۸۹۱]

فتح مکہ کے دن نماز فجر میں ’’سورۂ مؤمنون‘‘ شروع کرنے کاذکر بھی احادیث میں ہے ۔    [صحیح مسلم : ۴۵۵]

                حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا کابیان ہے کہ رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے ایک مرتبہ سورۂ اعراف کونماز مغرب میں پڑھا۔    [نسائی :۹۹۰]

                نیز آپ نے نماز مغرب میں سورۂ دخان بھی ایک مرتبہ پڑھی تھی۔     [نسائی :۹۸۹]

                نماز فجر میں سورۂ روم پڑھنے کاذکر بھی ملتا ہے۔    [نسائی: ۹۴۸]

ان روایات کا تقاضا ہے کہ نماز میں قراء ت کے متعلق کوئی پابندی نہیں ہے۔ اگرچہ حجرات کے بعد سورتوں کوپڑھنا بہتر ہے۔  [و اللہ  اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:148

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ