سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(106) کھانے کے برتن سامنے ہوں تو نماز نہیں ہوتی؟

  • 12061
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 869

سوال

(106) کھانے کے برتن سامنے ہوں تو نماز نہیں ہوتی؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بندہ قدرے معذور ہے زمین پربیٹھنے سے سخت تکلیف ہوتی ہے، کھاناوغیر ہ چارپائی یاکرسی پربیٹھ کرکھاتا ہوں اورنماز بھی اسی حالت میں ادا کرتا ہوں، بعض اوقات برتن سامنے ہوتے ہیں، میں نے سنا ہے کہ کھانے کے برتن اگرسامنے ہو ں تونماز نہیں ہوتی، وضاحت فرمائیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دعا ہے کہ  اللہ  تعالیٰ آپ کوصحت وعافیت عطافرمائے۔ حدیث میں ہے کہ جب کھا نا سامنے آجائے اور دوسری طرف نماز کی اقامت ہوچکی ہوتوپہلے کھانے سے فارغ ہوجاناچاہیے، پھرنماز پڑھی جائے۔    [صحیح بخاری ،الاذان :۶۷۳]

 اس حدیث سے کسی نے یہ مسئلہ کشید کیاہوگا کہ جب کھانے کے برتن سامنے ہوں تونماز نہیں ہوتی ،حالانکہ حدیث میں اس طرح کا کوئی مسئلہ نہیں۔ خواتین اس طرح کے مسئلے گھڑ کررواج دے دیتی ہیں ۔ایسے مسائل کاتعلق ’’دین خواتین ‘‘سے توہوسکتا ہے۔  اللہ  تعالیٰ کی طرف سے آمدہ دین متین میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔فراغت کے بعد اگربرتن سامنے پڑے ہوں تواس سے نماز متاثر نہیں ہوتی۔ البتہ اتنا اہتمام ضرور ہوناچاہیے کہ اگر برتنوں میں کھانا بچا ہوا ہے تواسے ڈھانپ دیا جائے، پھرنماز پڑھی جائے تاکہ کھلے کھانے سے نماز کا خشوع متاثر نہ ہو ۔     [و اللہ  اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:145

تبصرے