سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(100) مسافر کا نماز جمعہ کے سات عصر کی نماز جمع کرنا

  • 12055
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1992

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی سفر پرہے اوروہ سفر میں نمازجمعہ باجماعت اداکرتا ہے ،کیا اسے نماز جمعہ کے ساتھ عصر کی نماز پڑھنے کی اجازت ہے، یعنی جمعہ کے ساتھ عصر جمع ہوسکتی ہے اس طرح بارش یاکسی شرعی عذر کی وجہ سے نماز جمعہ کے ساتھ نماز عصر کوجمع کیاجاسکتا ہے؟ کتاب وسنت کی روشنی میں جواب دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

واضح ہو کہ نماز وں کوجمع کرنے کی دوصورتیں ہیں:

(الف)   ایک نماز کو دوسری نماز کے وقت بھی اس طرح اداکرناکہ پہلی نماز کاوقت گزرچکا ہویا دوسری نماز کاابھی وقت نہ ہوا ہو اسے حقیقی جمع کہا جاتا ہے اس کی پھر دوصورتیں ممکن ہیں:

1۔  جمع تقدیم، یعنی ظہر کے ساتھ عصر اورمغرب کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھنا۔

2۔  جمع تاخیر، یعنی عصرکے ساتھ ظہر اورعشاء کے ساتھ مغرب کی نماز پڑھنا۔

 (ب)  پہلی نماز کومؤخر کرکے آخری وقت اور دوسری کوجلدی کرکے پہلے وقت میں پڑھ لینا ،اس طرح بظاہر دونوں نمازیں جمع ہوجائیں گی لیکن درحقیقت اپنے اپنے اوقات میں اداہوں گی اس قسم کوجمع صوری کہتے ہیں ۔

رسو ل  اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  سے جمع تقدیم اورجمع تاخیر دونوں طرح پڑھناثابت ہے، جیسا کہ حضرت معاذبن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ غزوۂ تبوک کے موقع پر رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  اگرسورج ڈھلنے کے بعد سفرشروع کرتے تو ظہر اورعصر کواس وقت جمع فرمالیتے اوراگر سورج ڈھلنے سے پہلے سفر کرتے توظہر کومؤخر کرکے عصر کے ساتھ ادافرماتے اس طرح اگرسورج غروب ہونے کے بعد سفر شروع کرتے تومغرب اورعشاء اس وقت پڑھ لیتے اوراگر سورج غروب ہونے سے پہلے سفر شروع کرتے تو مغرب کومؤخر کرکے عشاء کے ساتھ پڑھ لیتے۔     [ابوداؤد ،الصلوٰۃ :۱۲۲۰]

                سفر کے علاوہ شدیدبارش، سخت آندھی، انتہائی سردی یاژالہ باری کے وقت بھی نمازوں کوجمع کیا جا سکتا ہے۔ جنگی حالات اور ہنگامی اوقات میں جمع کرنے کاجواز ہے چونکہ جمعہ ،نماز ظہر کاقائم مقام ہے، اس لئے بوقت ضرورت جمعہ کے ساتھ نماز عصر ادا کی جاسکتی ہیں لیکن نماز جمعہ کومؤخرکرکے عصر کے وقت ادا کرناصحیح نہیں ہے ۔

نوٹ:  ناگزیر حالات کے پیش نظر حالت اقامت میں بھی دونمازوں کوجمع کیا جا سکتا ہے، تاہم شدید ضرورت کے بغیر ایسا کرنا ناجائز ہے، جیسا کہ ہمارے ہاں کاروباری حضرات کامعمول ہے کہ وہ سستی یاکاروباری مصروفیت کی وجہ سے دونمازیں جمع کرنے کا معمول بنالیتے ہیں، ایسا کرناجائز نہیں ہے بلکہ سخت گنا ہ ہے ۔    [و اللہ  اعلم ]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:142

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ