السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگرصبح کی جماعت کھڑی ہے توکیاصبح کی سنتیں ایک طرف ہوکر پڑھی جاسکتی ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث میں ہے ’’اِذَا اُقِیْمَتِ الصَّلٰوة فَلاَ صَلٰوة اِلاَّ الْمَکْتُوْبَة ‘‘ [صحیح مسلم، صلوٰة المسافرین: ۱۶۴۴]
یعنی ’’جب فرضوں کی اقامت ہوجائے اس وقت سوائے فرض نماز کے اورکوئی نماز نہیں ہوتی۔‘‘ اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ جب فرضوں کی تکبیر ہوجائے تواس وقت سنت پڑھناجائز نہیں ہے اس میں صبح کی سنتیں بھی شامل ہیں، اس لیے مسجد کے کسی کونے یاستون کے سامنے یا صف کے پیچھے یامسجد کے باہر دروازے کے قریب کسی جگہ پرانہیں ادا کرنا درست نہیں ہے بلکہ جماعت میں شامل ہوکر فرض نماز ادا کریں اور اس سے فراغت کے بعد سنتیں ادا کرنی چاہییں، اس کاجواز احادیث میں ملتا ہے حضرت عمر رضی اللہ عنہ دوران نماز سنتیں پڑھنے والے کو سزا دیا کرتے تھے۔ [معالم السنن، ص:۷۷ج۸]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب