سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(96) دوران جماعت مقتدی رکوع سے اٹھتے وقت کیا کہے؟

  • 12051
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 913

سوال

(96) دوران جماعت مقتدی رکوع سے اٹھتے وقت کیا کہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دوران جماعت مقتدی کورکوع سے اٹھنے کے بعد ’’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ‘‘ پڑھنا چاہیے یاصرف ’’رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ‘‘ ہی کہہ دینا کافی ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام ،مقتد ی اورمنفرد سب رکوع سے اٹھتے وقت: ’’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ‘‘ کہیں اورسیدھے کھڑے ہونے کے بعد انہیں’’رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ‘‘ کہناچاہیے۔ چنانچہ حضرت ابوہریرہ  رضی اللہ عنہ کابیان ہے کہ رسول  اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  جب نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر تحریمہ کہتے، پھر رکوع کرتے تو اللہ  اکبر کہتے رکوع سے اٹھتے وقت: ’’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ‘‘کہتے ،پھر جب سیدھے کھڑے ہوتے تو: ’’رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ‘‘ کہتے ۔     [صحیح بخاری ،الاذان :۷۸۹]

                اورہمیں رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے حکم دیا ہے کہ نماز اس طرح ادا کرنی چاہیے، جس طرح آپ سے ثابت ہے ۔[صحیح بخاری ،الاذان :۶۳۱]

                البتہ حضرت انس  رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا: ’’جب امام: ’’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ‘‘کہے تو تم ’’رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ‘‘ کہو۔‘‘  [صحیح بخاری، الاذان: ۷۳۲]

                اس حدیث سے بعض حضرات نے استنباط کیا ہے کہ مقتدی کو ’’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ‘‘نہیں کہناچاہیے ۔لیکن یہ استنباط اس لئے درست نہیں ہے کہ رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  سے دوران نماز دونوں کلمات کاکہنا ثابت ہے اورہمیں اس طرح نماز پڑھنے کاحکم ہے جیسا کہ رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  پڑھتے تھے، نیز اس استنباط کامطلب یہ ہے کہ امام کو: ’’رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ‘‘ نہیں کہنا چاہیے، حالانکہ ایساکرنا صحیح احادیث کے خلاف ہے ۔

واضح رہے کہ حضرت انس  رضی اللہ عنہ کایہ مقصد نہیں کہ اس موقع پرامام اورمقتدی کو کیا کہنا چاہیے بلکہ صرف بتانا مقصود ہے کہ مقتدی کا: ’’رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ‘‘ امام کے: ’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ‘‘ کہنے کے بعد ہوناچاہیے۔اس کی مزید وضاحت علامہ البانی رحمہ اللہ  کی تالیف ’’صفۃ الصلوٰۃ‘‘  میں دیکھی جاسکتی ہے ۔     [و اللہ  اعلم بالصواب]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:140

تبصرے