سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(90) عورت معقول انتظام اور شرعی پردہ کی صورت میں نماز جنازہ پڑھ سکتی ہے؟

  • 12045
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 856

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت معقو ل انتظام اورشرعی پردہ کی صور ت میں نماز جنازہ پڑھ سکتی ہے یا نہیں، نیز عورت سپیکر کی آواز پر امام کی اقتدا میں اپنے گھر نماز جمعہ اوردیگر نمازیں باجماعت ادا کر سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 عورت کانمازجنازہ میں شرکت کرناشرعاً جائز ہے، جیسا کہ حضرت عائشہ  رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انہوں نے مسجد میں حضرت سعد بن ابی وقاص  رضی اللہ عنہ کی نماز جنازہ پڑھی تھی۔     [صحیح مسلم، الجنائز: ۹۷۳]

 لیکن دھوم دھام کے ساتھ خواتین کے لئے بسوں کااہتمام کرنا تاکہ انہیں نماز جنازہ میں شریک کیاجائے صحیح نہیں ہے اورنہ ہی ان کے لئے جنازہ کے پیچھے چل کرجانا جائز ہے،کیونکہ رسول  اللہ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے منع فرمایا ہے حضرت ام عطیہ  رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ ہمیں نماز جنازہ کے ساتھ چلنے سے منع کیا گیا مگر اس سلسلہ میں سختی نہیں کی جاتی تھی۔     [صحیح بخاری: ۶۳]

                اس لئے خواتین کانماز جنازہ میں شریک ہونا جائز ہے لیکن ان کی شمولیت کاباقاعدہ اہتمام کرنایا ان کا خود جنازہ کے پیچھے چلنا یاتدفین کے موقع پروہاں حاضر ہونا صحیح نہیں ہے ۔ جس قدر احادیث میں اجازت ہواس سے تجاوز نہیں کرناچا ہیے، نیزعورتوں کااپنے گھر میں سپیکر کی آواز پر نماز باجماعت ادا کرنامحل نظر ہے، اگر انہیں باجماعت نماز ادا کرنے کاشوق ہے تومعقو ل انتظام کے ساتھ مسجد میں حاضر ہوں اوروہاں جماعت میں شمولیت کرسکتی ہیں، حدیث میں ہے کہ رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا: ’’ اللہ  کی بند یوں کومساجد سے مت روکو۔ ‘‘    [ابوداؤد ،الصلوٰۃ :۵۶۵]

لیکن ان کاگھر میں نماز ادا کرنابہتر ہے،جیسا کہ حضرت ابن عمر  رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا کہ ’’اپنی عورتوں کومسجدوں سے مت روکولیکن ان کے گھر ہی ان کے لئے بہتر ہیں۔‘‘     [مسند امام احمد، ص:۷۲،ج ۲]

   حضرت ام سلمہ  رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول  اللہ   صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا :’’خواتین کے لئے بہترین مساجد ان کے گھروں کی چاردیواری ہے۔‘‘     [مستدرک حاکم، ص:۲۰۹،ج ۱]

 لیکن یاد رہے! عورتوں کا خوشبو لگاکر اورزیب و زینت کے ساتھ مسجد میں جانا صحیح نہیں ہے، سادگی کے ساتھ اگرمسجد میں نماز باجماعت اداکرے تو جائز ہے۔   [و اللہ  اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:135

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ