السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے ایک حدیث میں پڑھا تھا کہ رسول ا ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ کسی صحابی کی تیمارداری کے لئے اس کے گھر تشریف لے گئے تودیکھا کہ وہ تکیے پرسجدہ کررہے تھے آپ نے تکیہ دورپھینک دیا فرمایا: ’’سجدہ زمین پر کرنا چاہیے‘‘ اس حدیث کی روشنی میں میرا سوال ہے کہ تخت پوش پرنماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی صحیح میں ایک عنوان بایں الفاظ میں قائم کیاہے ’’چھت ،منبر اورلکڑی پرنماز پڑھنے کا بیان‘‘ اس عنوان کے تحت امام بخاری رحمہ اللہ نے بہت سے اہم مسائل کی طرف اشارات کئے ہیں ،چنانچہ چھت اورمنبر کے ذکر سے اونچی جگہ پرنماز پڑھنے اورپڑھانے کاجواز ثابت کیا ہے، یعنی اگرامام یامقتدی عام لوگوں سے اونچا ہوتو ان کی نماز ہوجائے گی اسی طرح لکڑی پرنماز پڑھنے کی وضاحت سے یہ ثابت کیا ہے کہ جس طرح مٹی پرنماز پڑھی جاتی ہے اورسجدہ کیا جاتاہے ،اسی طرح لکڑی (تخت پوش) وغیرہ پر بھی نماز ہوسکتی ہیں اور ان پرسجد ہ بھی کیاجاسکتا ہے ۔امام بخاری رحمہ اللہ نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق بیان کیا ہے کہ انہوں نے ایک مرتبہ برف پرنماز پڑھی تھی ،اس سے معلوم ہوا کہ ہراس چیز پرسجدہ کیاجاسکتا ہے جہاں پیشانی اچھی طرح ٹک جائے اور اس کی سختی محسوس ہو کیونکہ سجدہ میں پوری طرح سرکوجائے سجدہ پرڈال دینا شرط ہے ،ہمارے نزدیک فوم کے گدے پربھی نماز پڑھی جاسکتی ہے ۔اسی طرح مسجد میں کارپٹ پرنماز پڑھنے میں کوئی قباحت نہیں ہے، ہاں ایسی جگہ جس پر پیشانی اچھی طرح نہ جم سکے اور اس کی سختی محسوس نہ ہو، اس پرسجدہ کرناصحیح نہیں ہے ۔امام بخاری رحمہ اللہ نے بستر پرنماز پڑھنے کاعنوان بھی قائم کیا ہے اورحضرت انس رضی اللہ عنہ کے متعلق روایت ذکر کی ہے کہ وہ اپنے بچھونے پرنماز پڑھ لیا کرتے تھے۔سخت گرمی کے دنوں میں اپنے کپڑوں پرسجدہ کرنے کاذکر بھی احادیث میں ملتا ہے، چنانچہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نمازپڑھتے تھے ہم میں سے کچھ لوگ گرمی کی شدت کی بنا پر سجدہ کی جگہ پراپنے کپڑے بچھالیتے تھے ۔[صحیح بخاری ،حدیث نمبر:۳۸۵]
سوال میں ذکر کردہ حدیث کامطلب یہ ہے کہ بیمار آدمی تکیہ اٹھاکر اپنے سر کے قریب کرتااور اس پرسر رکھ کرسجدہ کرتا تھا، اس لئے آپ نے اسے منع فرمایا اورزمین پرسجدہ کرنے کی تلقین فرمائی ۔ [و اللہ اعلم]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب