سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(399) جسے طلوع فجر کے بعد معلوم ہو کہ آج روزہ ہے ، وہ کچھ نہ کھائے پئے

  • 1201
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1138

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص مہینہ ثابت ہونے سے قبل رمضان کی پہلی رات سو گیا اور اس نے رات کو روزے کی نیت نہ کی اور طلوع فجر کے بعد اسے معلوم ہوا کہ آج رمضان ہے تو اس حالت میں وہ کیا کرے؟ کیا اس دن کے روزے کی قضا ادا کرے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

یہ شخص جو مہینہ ثابت ہونے سے پہلے رمضان کی پہلی رات کو سو گیا تھا اور رات کو اس نے روزے کی نیت نہیں کی، پھر وہ بیدار ہوا تو طلوع فجر کے بعد اسے معلوم ہوا کہ آج رمضان ہے تو جب اسے یہ معلوم ہو تو اس کے لیے کھانے پینے سے رک جانا واجب ہے اس صورت میں جمہور اہل علم کے نزدیک اس پر اس دن کی قضا واجب ہے۔ میرے علم کے مطابق شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ  کے علاوہ اور کسی نے اس مسئلے میں مخالفت نہیں کی۔ انہوں نے فرمایا ہے کہ نیت علم کے تابع ہے اور اسے تو مہینے کے آغاز کا علم ہی نہیں تھا، لہٰذا وہ معذور ہے، اس نے علم کے بعد رات کی نیت کو ترک نہیں کیا کیونکہ وہ تو جاہل اور معذور ہے، لہٰذا علم ہو جانے کے بعد جب وہ کھانا پینا ترک کرے تو اس کا روزہ رکھنا صحیح ہوگا اور اس قول کے مطابق اس کے ذمے قضا لازم نہ ہوگی۔

جمہور علماء کے نزدیک اس کے لیے کھانے پینے سے رکنا لازم ہوگا اور اس کی قضا بھی لازم ہوگی  انہوں نے اس کا سبب یہ بیان کیا ہے کہ اس نے دن کا ایک حصہ نیت کے بغیر گزارا ہے۔ میری رائے میں اس شخص کے حق میں احتیاط اس بات میں ہے کہ وہ اس دن کی قضا ادا کرے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ارکان اسلام

عقائد کے مسائل: صفحہ373

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ