سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(43) غسل جنابت کی حالت میں حیض کا آنا

  • 11997
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 1527

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

  ایک عورت کے ذمے غسل جنابت کرناتھا لیکن اسے حیض آگیا، اب اس کے لئے کیاحکم ہے ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگرکسی مردیاعورت نے غسل جنابت کرناہو توبلا وجہ تاخیر کرنامناسب نہیں ہے، اس کی حکمی نجاست کوجس قدرممکن ہوجلدی دور کرلیاجائے لیکن اگرکسی مجبوری کی وجہ سے کوئی عورت غسل جنابت نہیں کرسکی ،اس دوران اسے حیض آگیا تواب الگ سے غسل جنابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے اگروہ نفسیاتی طورپر اپنابوجھ ہلکاکرناچاہتی ہے توالگ بات ہے، تاہم پیش آمدہ صورت حال میں اسے غسل جنابت کرنے کی ضرورت نہیں اورنہ ہی اس کاکوئی فائدہ ہے جب حیض سے فارغ ہوتو دونوں کے لئے ایک غسل کافی ہوگا ،حیض کی کثافت ،جنابت سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ جنابت کی حالت میں روزہ رکھنے کی اجازت ہے جبکہ بحالت حیض روزہ رکھنے کی ممانعت ہے ۔ہما رے رجحان کے مطابق اسے الگ سے غسل جنابت کے تکلف کی ضرورت نہیں، بلکہ ایام سے فراغت کے بعد ایک ہی غسل کافی ہوگا۔ [و اللہ  اعلم]

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اصحاب الحدیث

جلد:2 صفحہ:87

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ