السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی اپنی ذاتی جگہ پر مسجد بناتا ہے لیکن اسے وقف نہیں کرتا ،کیا ایسی مسجد میں نماز پڑھنا درست ہے، قرآن وسنت کی روشنی میں وضاحت کریں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسجد کے لوازمات میں سے ہے کہ اس میں نماز باجماعت اورجمعہ وغیرہ کی ادا ئیگی کااہتمام ہو۔بوقت نماز ہر کلمہ گو مسلمان کواس میں نماز پڑھنے کی آزادی ہو ۔اس قسم کی مسجد کاوقف ہوناضروری ہے تا کہ کوئی بھی نمازیوں کے لئے مسجد میں نماز کی ادائیگی میں رکاوٹ نہ ڈال سکے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ منورہ تشریف لائے توسب سے پہلے اللہ کاگھر تعمیر کرنے کی طرف توجہ دی ۔اس کے لئے ایک جگہ کا انتخاب کیا گیا اوراس جگہ کے مالکان بنونجار سے فرمایا کہ ’’تم اس جگہ کی قیمت وصول کرکے اسے ہرقسم کے بارملکیت سے مبرا کرو۔‘‘ انہوں نے بڑی فراخ دلی سے عرض کیا ہم اس کی قیمت اللہ تعالیٰ سے اجروثواب کی صورت میں وصول کریں گے، اس طرح جب وہ زمین وقف ہوگئی توپھر آپ نے وہاں مسجد تعمیر فرمائی۔ [صحیح بخاری ،الوصایا:۲۷۷۴]
ویسے غیر وقف شدہ مسجد میں نماز ہوجاتی ہے لیکن شرعی مسجد کے احکام وقف کے بعد لاگو ہوں گے ۔ [و اللہ اعلم بالصواب]
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب