سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(14) حدود حرم میں نماز کی فضیلت

  • 11987
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 2702

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے سنا ہے کہ حرم کی حدود میں کسی بھی جگہ نماز ادا کی جائے تو اس نماز کا ثواب ایک لاکھ نماز کا ثواب ہی ملے گا۔ اگر ایسے ہی ہے تو برائے مہربانی یہ واضح کریں کہ جو نماز بیت اللہ میں جماعت کے ساتھ پڑھیں گے اس کا ثواب کتنا ملے گا اگر ثواب برابر ہی ہے۔اور جو لوگ حج یا عمرہ کے لئے جاتے ہیں وہ اپنی رہائش پہ ہی نماز پڑ لیں تو کیا کافی ہو جائے گا۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایک لاکھ نماز کی فضیلت کا ذکر صرف بیت اللہ میں نماز پڑھنے کے ساتھ مختص ہے ،اس میں حدود حرم کا کوئی ذکر نہیں ہے۔سیدنا جابر فرماتے ہیں کہ نبی کریم نے فرمایا:

صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ وَصَلَاةٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَفْضَلُ مِنْ مِائَةِ أَلْفِ صَلَاةٍ"(ابن ماجة: رقم ( 1406 ) 1 / 451 ، وصححه الألباني في صحيح سنن ابن ماجه

میری اس مسجد (نبوی)میں نماز ،دیگر مساجد کی نسبت ہزار گنا افضل ہے ،سوائے مسجد حرام کے،اور مسجد حرام میں نماز دیگر مساجد سے لاکھ گنا افضل ہے۔

اس حدیث مبارکہ سے ثابت ہوتا ہے کہ لاکھ گنا نماز کی فضیلت صرف مسجد حرام میں نماز پڑھنے کی صورت میں حاصل ہوتی ہے۔مسجد حرام سے باہر کسی بھی جگہ نماز پڑھنے سے یہ فضیلت حاصل نہ وہ گی ۔خواہ وہ حدود حرم میں ہی کیوں نہ ہو۔

سعودی عرب کے معروف عالم دین شیخ صالح العثیمین کا بھی یہی موقف ہے۔(مجموع فتاوی:کتاب الصیام)

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ