السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
چند سال قبل میرے گھر لڑکا پیدا ہوا، اس وقت میرے مالی حالات عقیقہ کرنے کے نہیں تھے۔ اب میں عقیقہ کرنا چاہتا ہوں ۔اب اس کا کیا طریقہ کا رہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!عقیقہ کرنے کا مسنون وقت تو ساتواں دن ہے ،کیونکہ نبی کریم کی حدیث مبارکہ ہے۔ «اَلْغُلَامُ مُرْتَھَنُّ بِعَقِیْقَتِه یُذْبَحُ عَنْه یَوْمَ السَّابِعِ وَیُسَمّٰی وَیُحْلَقُ رَاْسُه»ترمذی:1522بچہ اپنے عقیقہ کے ساتھ گروی ہے اس کی طرف سے ساتویں دن ذبح کیا جائے اس کا نام رکھا جائے اور اس کا سر مونڈا جائے۔ اس حدیث مبارکہ کے مطابق تو نتیجہ یہی نکلے گا کہ ساتویں دن کے بعد عقیقہ کے لیے شریعت میں کوئی دن مقرر نہیں ہے۔اب وہ جس دن چاہے عقیقہ کر لے۔وہ اس کی طرف سے صدقہ ہو جائے گا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |