السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک چھوٹی لڑکی کے ایام شروع ہوگئے اور وہ جہالت کی وجہ سے ایام حیض میں بھی روزے رکھتی رہی، اب اس پر کیا واجب ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس پر واجب ہے کہ وہ ان دنوں کی قضا ادا کرے، جتنے دن ایام حیض میں اس نے روزے رکھے، کیونکہ ایام حیض میں روزہ قابل قبول اور صحیح نہیں ہے، خواہ وہ جاہل ہی ہو اور ادائے قضا کے لیے وقت کی کوئی حد نہیں ہے۔ مسئلے کی ایک صورت اس کے برعکس بھی ہے اور وہ یہ کہ چھوٹی لڑکی کے ایام شروع ہوگئے اور اس نے حیا کی وجہ سے گھر والوں کو نہ بتایا اور روزے بھی نہ رکھے تو اس پر اس مہینے کے روزوں کی قضا واجب ہے، جو اس نے نہیں رکھے تھے کیونکہ عورت کو جب حیض آنا شروع ہو جائے، تو اس کے لیے احکام شریعت کی پابندی واجب ہو جاتی ہے کیونکہ حیض بلوغت کی علامات میں سے ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب