السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کترے ہوئے ناخن تور مونڈھے ہو ئے بال دفن کئے جا ئیں ؟ یا دفنا ئے بغیر کہیں پھینک دئے جائیں ؟ اخو کم اسمعیل ۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ابن ابی حاتم نے ( 2؍ 337 ) میں روایت کیا ہے : عا ئشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہےوہ کہتی ہےکہ رسو ل اللہ ﷺ جب بال یا ناخن کتر تے یا سینگی لگواتے تو انہیں بقیع میں بھیج کر دفن کروا دیتے تھے ۔ ابن ابی حاتم نےکہا : یہ حدیث باطل ہے ۔اور ابو زرعہ سے پو چھا گیا ، تو انہوں نےکہا : حدیث باطل ہے ، میر ے پاس اسکی کو ئی اصل نہیں ہے ۔ جیسے کہ اسلسلہ ( 2؍ 149 رقم : 713) میں ہے ۔
ابن عمر سے روایت ہےوہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا : ‘‘نا خن ، بال اور خون دفنا دیا کر و یہ مرد ے ہیں ’’ ۔
روایت کیا اسے بہیقی نے ( 1؍ 23) میں اور اسمیں عبداللہ بن عبد العزیز ہے ۔ابن عدی کہتے ہیں : یہ اپنے والد سے ایسی حدیثں روایت کرنا ہے جن سے کو ئی متا بعت بھی نہیں کرتا ۔ اما م بہقی کہتے ہیں : یہ سند ضعیف ہے ۔
بال وناخن کو دفن کرنے کی روایتیں آئی ہیں لیکن انکی سندیں ضعیف ہیں ۔
تو جا ئز ہے اگر آپ چا ہیں کسی جگہ پھینک دیں ، اور اگر احتراماًً دفن کر دیں تو کو ئی حرج نہیں کیو نکہ انسا نی اجز اء ہیں اور انسا ن زندہ مردہ قابل احتر ام ہے ۔
اور قاضی خان ( 2؍ 369) میں ہے : دفن کرنا اچھا ہے اور اگر نہ دفن کر ے تو کو ئی حر ج نہیں۔‘‘
اور شرح مسلم للنو وی ( 2 ؍ 204 ) میں ہے : ‘‘ اپنے با ل ناخن دفن کرے ۔‘‘
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب