السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عطر کے استعما ل میں سنت کیا ہے ؟ افتونا ما جو رین ۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح بخا ری ( 2؍ 878 ) میں ثا بت ہے انس سے روایت ہے کہ نبی ﷺ خو شبو رد نہیں فر ما تے تھے ۔جیسے کہ المشکاۃ ( 1؍ 260 ) میں ہے ۔
اور مسلم نے اپنی صحیح ( 2؍ 239 ) میں ابو ہریر ہ سے رو ایت کیا ہے ، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا :
‘‘ تین چیزیں رد نہ کیجا ئیں : تکیے ، تیل ، اور دو دھ ۔ اسکی سند حسن ہے اور تیل سے مر اد خو شبو ہے ۔
یہ ابو داؤد نے ( 2؍222) میں اور احمد نے ( 2؍ 32) میں نکا لا ہے اور الصحیحہ ( 2؍ 183 ) میں بھی ہے ۔
اور حدیث میں ہے : ‘‘ چا ر چیزیں رسولو ں کی سنت میں سے ہیں : 1۔ حیاء ۔ 2۔ عطر لگا نا ۔ 3۔ مسو اک کرنا ۔ 4۔ نکا ح کرنا ۔
اسے ترمذی نے روایت کیا ۔ اور المشکا ۃ ( 1؍44) میں ہے ۔
یہی وجہ ہےکہ رسو ل اللہ ﷺ عطر بہت لگا یا کرتے تھے اورآپ عطر کو بےحد پسند فرما تے تھے ۔ رہی استعما ل کی کیفیت تو یہ میں نے کسی حدیث میں نہیں دیکھی سو ائے اس حد یث کے جو مسلم ( 1؍378) میں اور بخاری ( 1؍41) میں آئی ہے ۔ ‘‘ باب جوخو شبو لگا کر نہا لے اور خو شبو کا اثر باقی رہ جائے ’’ ۔
عا ئشہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں : گو یا کہ میں رسو ل اللہ ﷺ کی ما نگ میں خو شبو کی چمک دیکھ رہی ہو ں اور آپ احرام باندھے ہو ئے تھے ۔ اور امام بخا ری ( 2؍ 877) میں لائے ہیں اور کہا ہے : ‘‘ باب ہے سر اور داڑھی میں خوشبو کا ’’ ۔
عا ئشہ رضی اللہ عنہا سے رو ایت ہے وہ کہتی ہیں کہ میں جو اچھی خو شبو ہمیں ملتی رسول اللہ ﷺ کو لگا تی اس خو شبو کی چمک آ پکے سر اور داڑھی میں ہو تی ۔
یہ احا دیث دلالت کر رہی ہیں کہ نبی ﷺ عطر سر اور داڑھی میں استعما ل کرتے تھے اور امہا ت المو منین رضی اللہ عنہن سے ثابت ہے کہ وہ عطر کا استعما ل اپنے رخسار ں پر کر تی تھیں ۔ جیسے کہ بخا ری ( 2؍803 ) میں زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت آ ئی ہےوہ کہتی ہےکہ ‘‘ میں داخل ہو ئی ام حبیبہ زو ج النبی ﷺ پر جب انکے والد ابو سفیان بن حرب فو ت ہو ئے تو انہو ں نے زردرنگت والی خو شبو منگوائی خلوق تھی یا کو ئی اور تو اس سے لڑکی کو لگایا پھر اپنے چہر ے کے دونو ں طر ف مل لیا ۔ الحدیث ۔
اور امام بخا ری نے ( 2؍ 877 ) میں کہا ہے : ‘‘ باب عورت کا اپنے خا وند کو اپنے ہا تھ سے خو شبو لگانا ’’ ۔
عا ئشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں : میں نے رسو ل اللہ ﷺکو اپنے ہا تھ سے خو شبو لگا ئی ، احر ام با ندھتے و قت اور منیٰ میں طواف افا ضہ سےپہلے ۔
تو یہ احا دیث استعمال عطر کی کیفیت پر دلالت کرتی ہے جس کیفیت سے آپ استعمال کرنا چاہیں اسکے جو از کے سا تھ ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب