سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(168) وضوء میں احتیاط کیلئے تین بار سے زائد دھونا جائز نہیں

  • 11905
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 848

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وضوء میں احتیاط کے لئے تین بار سے زائد دھونا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وضوء اور غسل میں تین بار سے زائد دھونا جائز نہیں کیونکہ صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار وضوء کر کے فرمایا:’’جو اس سے زیادہ کرے گا‘وہ برا کریگا او ر حدسے بڑھے گا یا ظلم کا مرتکب ہوگا‘‘۔(ابو داءد ‘ابن ماجہ وغیرہ)

یعنی اگر کوئی تین بار سے زائد کرنا چاہے تو آپ نے اسکی رخصت نہیں دی احتیاط کے لئے ‘یا کسی اور وجہ سے بلکہ سنت میں  ایک بار یا ودبار پر اقتصار کرنا ثابت ہے تو اسمیں احتیاط کی کوئی ضرورت نہیں۔

بلکہ یہاں احتیاط شیطانی وسوسے کی صورت میں ہوتی ہے کیونکہ وضوء کیلئے مخصوص ’’ولھان‘‘نام کا شیطان ہے تو پانی کے وسوسوں سے بچو۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص382

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ