سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(61) کیا اللہ اکبر‘‘ بسم اللہ سے کفایت کر سکتا ہے؟

  • 11863
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1552

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن کریم کے بعض قاری دوسورتوں کےدرمیان فرق کےلیے بسم اللہ پڑھنے کی بجائے اللہ اکبر پڑھتے ہیں کیا یہ جائز ہے اور اس مقام پر اللہ اکبر پڑھنےکی کیا دلیل ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے عمل کے خلاف ہے کہ وہ تو سورتوں میں فرق کےلیے بسم اللہ الرحمن الرحیم  ہی پڑھا کرتے تھے۔یہ  اہل کے عمل کے برخلاف ہے لہذا قرآن مجید کی تما م سورتوں میں فرق  کے لیے  اللہ اکبر  نہ پڑھا جائے۔

اس سلسلے میں زیادہ سے زیادہ  یہ بات کہی جاسکتی ہےکہ بعض قراء نے اس بات کو مستحب قراردیا ہے کہ انسان سورۃ الضحیٰ  سے قرآن مجید کے آخر تک ہر سورت کے بعد اللہ اکبر پڑھے مگر دوسورتوں میں فصل کے لیے بسم اللہ الرحمن الرحیم کو بھی ضرور پڑھاجائے لیکن  صحیح بات یہ ہے کہ یہ سنت نہیں ہے کیونکہ نبی ﷺسےثابت نہیں ہےلہذامشروع یہی ہے کہ ہم دو سورتوں میں فرق کےلیے بسم اللہ  الرحمن  الرحیم پڑھیں۔ البتہ سورۂ براءۃ کےشروع میں نہ پڑھیں کیونکہ سورۂ الانفال اورسورۃ براءۃ کے درمیان بسم اللہ الرحمن الرحیم نہیں ہے۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص59

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ