السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب کپڑے پر لڑکی کا پیشاب لگ جائے اور یہ معلوم نہ ہو کے کہاں لگا ہے تو کپڑے پر چھینٹیں مارے جائں گے یا کیا کیا جائے گا ؟اخوکم فی اللہ :گل محمد۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب کپڑے کو پیشاب کا لگنا یقینی ہو تو اگر ممکن ہو اسے اتار کر دھونا چاہیے اور پانی نہیں ملتا تو اس میں نماز پڑھ لینی چاہیے اسی لئے امام طحاوی نے معانی الا ثار (1؍43) میں کہا ہے آپ دیکھتے نہیں کہ اگر کپڑے کو پیشاب لگ گیا ہو اور لگنے والی جگہ مخفی ہو تو وہ چھنٹے مارنے سے پاک نہیں ہوگا اسے دھونا ضروری ہے تاکہ نجاست سے پاک ہو جائے۔ اور یہ جاننا چاہیے کہ نجاست میں کچھ بھی معاف نہیں اور یہ کہنا کہ نجاست غلیظہ بقدر ایک درھم کے معاف ہے تو یہ قول بلا دلیل ہے ۔
اس کا ذکر اپنی جگہ آئے گا بلکہ نجاست اگر شرعی طور پر نجاست ہو تو اس کا دھونا فرض ہے اگر ممکن ہو ۔ہم نجاست کے ساتھ شرعیہ کی قید اس لیے لگائی ہے کہ بعض فقہا ء بعض چیزوں کو نجس کہتے ہیں ان کی نجاست کے لیے سوائے ان آراء کے کتاب وسنت کی کوئی دلیل نہیں ہوتی۔ اور مسلمان پر دلیل کی تابعداری فرض ہے مسلمان اپنے دینی معاملات میں دلیل سے حاصل ہونے والی بصیرت رکھتا ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب