سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(140) دودھ پینے والے بچے کے پیشاب سے چیھنٹے مارنے اور بچی کے پیشاب کے زائل کرنے میں تخفیف

  • 11850
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 1136

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دودھ پینے والے بچے کے پیشاب سے چھینٹے مارنے  اور بچی کے پیشاب کے دھونے کا فرق حدیث سے ثابت ہے یا نہیں  یا دونوں کا حکم یکساں ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ ﷺنے دونوں کے حکم میں فرق کرتے ہوئے فرمایا ہے لڑکے کے پیشاب سے چھینٹے مارے جائیں اور لڑکی کے پیشاب سے دھویا جائے ترمذی(1؍189) رقم:615)علی بن ابی طالب ﷜سے رویت ہے قتادہ نے کہا  یہ حکم اس وقت ہے جب طعام نہ کھاتے ہوں اور جب طعام کھانے لگ جائیں تو دونوں دھوئے جائیں۔ اور اس کی سند صحیح ہے ابن ماجہ (1؍58۔522۔527) ابو داؤد(1؍75) المشکوٰۃ(1؍52) رقم:105)

تو جو رسول اللہﷺکے اس قول ’’پیشاب سے بچو‘‘سے استدلال کرتے ہوے فرق نہیں کرتا اس کے خیال میں اقوال  نبی ﷺ اور نصوص شریعت میں تناقض ہے وہ رسول اللہﷺ کے صریح مخا لفت کرتا ہے اور جو تاویل کرتا ہے کہ ’’النصح‘‘سے مراد دھونا ہے تو یہ اس حدیث میں نہیں ۔کیونکہ ابوداؤد اور نسائی کی روایت میں ابو اسمح سے مروی وہی کہتے ہیں ۔لڑکی کا پیشاب دھویا جائے گا اور لڑکے کے پیشاب پر’’ یرش‘‘چھینٹے مارے جائیں گے۔

تو ایک حدیث دوسری حدیث کی تفسیر کرتی ہے جیسے قرآن کی ایک آیت دوسری کی تفسیر کرتی  ہے اللہ کے رسول ﷺ نے ہمارے لئے دین میں آسانی فرمائی ہے تو ہمارے لیے بندوں پر اور اپنے اوپر تنگی کرنا جائز نہیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ الدین الخالص

ج1ص324

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ