سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(29) قرآن مجید میں موسی﷤ اور ان کی قوم کا کثرت سے ذکر

  • 11817
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 3971

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قرآن مجید میں بنی اسرائیل کا ذکر کثرت سے کیوں کیا گیا ہے اور  اکثر سورتوں میں موسی علیہ السلام کے قصے سےکیوں استشہاد کیاگیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

موسیٰ علیہ السلام الوالعزم پیغمبر ہیں  اللہ تعالیٰ نے انہین ہم کلامی کے شرف سے نواز  بہت سےمعجزات سے  سرفراز  کیا فرعون کی طرف   انہیں مبعوث فرمایا  اور انبیاء تکذیب کرنے  والے ان  کے اس دشمن کو ہلاک کردیا ۔ پھر بنی  اسرائیل  پر  یہ انعام فرمایا کہ انہیں ان کے دشمن سے نجات دی  بنی اسرائیل کو بھی اللہ تعالیٰ نے اپناکلام سنایا انہیں معجزات دکھائے انہیں اپنے  ہم عصر لوگوں پر فضیلت دی  لیکن اس  سب کےباوجود انہوں نے حضرت محمدﷺ کی تکذیب کی حالانکہ وہ آپ کو اسی کرخ پہچانتےتھے‘ جس طرح  اپنے بیٹوں کو پہچانتے تھے‘ لہذا قرآن مجید انہین زجر وتوبیخ کرتا ہے کہ  انہوں نے علم کے باوجود عمل کیوں نہیں کیا  اور حق کو پہچاننے کےباوجود اسے قبول کیوں نہ کیا۔ یہی وجہ ہےکہ قرآن مجید  نےان کا تذکرہ کثرت سے کیا ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

ج4ص39

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ