سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

روزے کی حالت میں جماع کرنے کا کفارہ۔؟

  • 11809
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1873

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

روزہ کی حالت میں یا روزہ توڑ کر جماع کرنے کا کیا کفارہ ہے اور کیا یہ کفارہ میاں بیوی دونوں پر لازم ہے یا صرف خاوند پر۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رمضان میں روزے کی حالت سے بیوی کے ساتھ جماع کرنے پر کفارہ مغلظہ ہوگا جو کہ ایک غلام آزاد کرنا اگر اس کی استطاعت نہ ہوتو دو ماہ کے مسلسل روزے رکھنا ہے اوراگر اس کی بھی طاقت نہ ہوتو پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہوگا، اوراس کے ساتھ روزے کی قضاء بھی ہوگی ۔

اور عورت نے اگر یہ کام برضا و رغبت بلاجبر و اکراہ کیا ہے تو خاوند کے ساتھ ساتھ اس پر بھی یہی کفارہ ہے۔اور ساتھ اس دن کی قضاء بھی ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ