السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
روزہ کی حالت میں یا روزہ توڑ کر جماع کرنے کا کیا کفارہ ہے اور کیا یہ کفارہ میاں بیوی دونوں پر لازم ہے یا صرف خاوند پر۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!رمضان میں روزے کی حالت سے بیوی کے ساتھ جماع کرنے پر کفارہ مغلظہ ہوگا جو کہ ایک غلام آزاد کرنا اگر اس کی استطاعت نہ ہوتو دو ماہ کے مسلسل روزے رکھنا ہے اوراگر اس کی بھی طاقت نہ ہوتو پھر ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا ہوگا، اوراس کے ساتھ روزے کی قضاء بھی ہوگی ۔ اور عورت نے اگر یہ کام برضا و رغبت بلاجبر و اکراہ کیا ہے تو خاوند کے ساتھ ساتھ اس پر بھی یہی کفارہ ہے۔اور ساتھ اس دن کی قضاء بھی ہے۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |