سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08) دعا ختم قرآن كى وقت اجتماع

  • 11780
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 2061

سوال

(08) دعا ختم قرآن كى وقت اجتماع

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

دعائے ختم قرآن کے وقت اجتماع کے بارے میں کیا حکم ہے مثلا یہ کہ انسان جب قرآن مجید ختم  کر لے تو وہ اپنے  اہل خانہ یادیگر لوگوں  کو بلائےتاکہ وہ اجتماعی  طور پر  ختم  قرآن  کی دعاکرسکیں اور انہیں ختم قرآن کاوہ ثواب حاصل ہو سکے جو شیخ الاسلام احمد بن  تیمیہ رحمہ اللہ علیہ سے وارد ہے یا دیگر دعاؤں کو پڑسکیں جو قرآن مجید  میں لکھی ہو یا  کسی اختتام پر ہو یاکسی اور موقع پر کیا اس  اجتماع کو بدعت تو نہیں کہیں کہا جائے گا کیا رسول اللہﷺ سے ختم  قرآن عظیم مخصوص دعا ثابت ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہمارے علم  کے مطابق  ختم قرآن  کے وقت کوئی مخصوص اور  معین دعاثابت نہیں  لہذا انسان کےلیے جائز ہےکہ وہ  اس موقع پر جوچاہے  دعا کرے لہذا اسے چاہیے کہ وہ ادعیہ نافعہ کو اختیار کرے مثلا اپنےگناہوں کی معافی مانگتے جنت  کاسوال کرے جہنم کے عذاب  سے پناہ مانگے فتنوں سے  محفوظ رہنے کی دعاکرے اور اللہ تعالیٰ سے توفیق مانگے کہ وہ اسے قرآن کریم کا اس طرح فہم  عطا فرمائے جس  سے اللہ  سبحانہ وتعالیٰ راضی ہوجائے نیز اللہ تعالیٰ سے قرآن مجید کے حفظ  کرنے  اور اس پر عمل کرنے کی توفیق کے لیے بھی دعا کرے۔

’’سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ ختم قرآن مجید کے موقع  پر اپنےاہل خانہ کو جمع کرکے دعا فرمایا کرتےتھے۔‘‘ (سنن دارمي فضائل القرآن باب فی ختم القرآن حدیث:3468۔3468)

لیکن  ہمارے علم کی حد نبی اکرمﷺ سے اس کے بار ےمیں کچھ ثابت نہیں ہے۔

شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ علیہ کی طرف منسوب ضروری ہے لیکن  آپ کی کسی کتاب سے مجھے یہ دعا معلوم نہیں ہوسکی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اسلامیہ

 کتاب القران الکریم : جلد 4  صفحہ 23

محدث فتویٰ

تبصرے